Follow on FaceBook

Breaking News
recent

نسبت کی لاج رکھئے


جس کو کسی سے نسبت ہو جاتی ہے وہ اس نسبت کی لاج رکھا کرتا ہے ایک مرتبہ حضرت یوسف علیہ السلام کے پاس قحط کے زمانہ میں ایک لڑکا غلہ لینے آیا‘ آپ نے اسے کچھ غلہ دے دیا اس کے بعد اس نے آپ کو کوئی بات بتائی تو آپ اتنے خوش ہوئے کہ اس اور زیادہ غلہ دیا اور انعامات و اعزازات کے ساتھ رختص کیا۔ اللہ تعالیٰ نے وحی نازل فرمائی اے میرے پیارے پیغمبر! آپ نے اس لڑکے کا اتنا انعامات کیوں کیا؟
عرض کیا‘ رب کریم! میں نے تو ابتداء میں وہ حصہ دیا جو بنتا تھا لیکن اس نے مجھے بتایا کہ میں وہ لڑکا ہوں جس نے بچپن میں آپ کی پاکدامنی کی گواہی دی تھی‘ اس بات کو سن کر میرے دل میں محبت تڑپ اٹھی‘ کہ یہ وہ لڑکا ہے جس نے بچپن میں میری گواہی دی تھی‘ آج یہ بے حال ہو کر میرے پاس کچھ لینے کو آیا ہے میں کیوں نہ اس گواہی کی وجہ سے اس کا اکرام کروں اس لئے اے اللہ تعالیٰ! میں نے اس کا ارام کیا‘ امیں نے اسے وہ کچھ دیا جو میرے اختیار میں تھا‘ رب کریم نے وحی نازل فرمائی‘ اے میرے پیغمبر! جس نے آپ کی پاک دامنی کی گواہی دی آپ نے اس کو اتنا کچھ دیا جو آپ دے سکتے تھے‘ آپ نے وہ کچھ دیا آپ کی شان کے مطابق تھا‘ یاد رکھئے جو بندہ دنیا میں میرے الوہیت کی گواہی دے گا‘ میری ربوبویت کی گواہی دے گا‘ جب وہ میرا بندہ قیامت کے دن میرے سامنے آئے گا تو میں پروردگار بھی وہ کچھ دوں گا جو میری شان کے مطابق ہو گا۔
AHMAD

AHMAD

No comments:

Post a Comment

Powered by Blogger.